نادانی
دلچسپ معلومات
(پوپ کی نظم HUMAN FOLLy کا ترجمہ)
جس قدر بھی علم یا دولت کسی کے پاس ہے
اپنی یکتائی کا اتنا ہی اسے احساس ہے
خوش ہے دانا وہ سمجھتا ہے کہ ہوں دانائے راز
اہل ثروت کو تو اپنے مال و زر پر ناز ہے
بے نوا خوش ہے کہ خود اس کا خدا دم ساز ہے
دیکھیے مستی میں کیسے رقص کرتا ہے گدا
ایک دیوانہ بھی ہے اپنی جگہ فرماں روا
کیمیا گر چاہے مفلس کیوں نہ ہو مسرور ہے
شاعر غمگیں بھی شعروں کے نشے میں چور ہے
جس کو دیکھو اس کے دل میں اک خیال خام ہے
دیکھیے کتنا تکبر اس جہاں میں عام ہے
آدمی رہتا ہے اکثر ایک جذبے کا شکار
اک فقط امید پر ہے زندگی کا انحصار
ایک بچہ گدگدانے سے بھی خوش ہو جائے گا
ایک معمولی کھلونا اس کا دل بہلائے گا
پھر جوانی میں کوئی خوشتر کھلونا چاہیے
یہ کھلونا کچھ پسندیدہ بھی ہونا چاہیے
چاہتا ہے اور آگے جا کے وہ اطلس حریر
یا کوئی تسبیح لے کر کھیلتا ہے مرد پیر
الغرض ہر وقت اس کے دل کو بہلاتا ہے کھیل
تھک کے رہ جاتا ہے آخر ختم ہو جاتا ہے کھیل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.