سوچا تھا میں نے تو یہی
سوچا تھا میں نے تو یہی
ہے ختم اب میرا سفر
اتنی ہی تھی مجھ میں سکت
اور راہ اب مسدود ہے
زاد سفر بھی ختم ہے
اور وقت وہ آیا ہے اب
خاموش گمنامی ہی ہے
میری پناہ
پر ایسا لگتا ہے مجھے
تجھ کو ہی اس کا علم ہے
میری نہیں ہے انتہا
جتنے پرانے لفظ ہیں
دم توڑتے ہیں لب پہ جب
دل کی تہوں سے پھوٹ کر
نغمے نکلتے ہیں نئے
اور جب پرانے راستے
کھو جائیں خاک و گرد میں
تو ملک پھر کوئی نیا
اپنے عجائب کو لیے
کھلتا ہے روئے ارض پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.