ترے حکم_نغمہ_سرائی سے
ترے حکم نغمہ سرائی سے
مجھے یہ ہوا ہے گماں کبھی
کہ کہیں دھڑکنا نہ چھوڑ دے
مرا دل ہجوم غرور سے
ترے چہرے کو میں ہوں دیکھتا
مری آنکھیں ہوتی ہیں اشک بار
مری زندگی کی مصیبتیں مرے راستے کی اذیتیں
سبھی شعر و نغمہ میں ڈھلتی ہیں
یہ مری عقیدت بے پناہ
ہے مثال طائر شادماں
جو اڑان بھرتا ہے پار دریا کے جانے کو
وہ پروں کو اپنے ہے کھولتی
مجھے ہے خبر مرے گیت بھی
ترے دل کو کھینچتے رہتے ہیں
مجھے ہے یقین ترے سامنے
میں جو آتا ہوں
تو بس اک مغنی ہی رہتا ہوں
مرے نغموں کے بے کنار پر
ترے پاؤں چومتے ہیں دم بدم
یہ مرا نصیب کبھی نہ تھا
ہے کچھ ایسا عالم بے خودی
کہ خود اپنے نغموں کی مستی میں
میں تجھے ہی دوست پکار اٹھا
تو جو میرا آقا ہے اور خدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.