انیسہ ہارون شروانیہ کے اشعار
جاتے ہی ان کے زیست کی صورت بدل گئی
اللہ اتنی دیر میں قسمت بدل گئی
موسیٰ نہیں کہ تاب نہ لاؤں میں حسن کی
بے پردہ سامنے مرے تو بھی تو آ کے دیکھ
دیار عشق میں تنہا رہا نہیں ہرگز
خوشی نے ہاتھ جو چھوڑا تو غم نے تھام لیا
کیا برباد جن کو وہ تمنائیں تمہاری تھیں
نہ حسرت میری حسرت تھی نہ ارماں میرا ارماں تھا
ان سے اظہار مدعا نہ کیا
کیا کیا میں نے ہائے کیا نہ کیا