Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

انعام اللہ خاں یقین

1727 - 1755 | دلی, انڈیا

میر تقی میرؔ کے ہم عصر اور ان کے حریف کے طور پر مشہور۔ انہیں ان کے والد نے قتل کیا

میر تقی میرؔ کے ہم عصر اور ان کے حریف کے طور پر مشہور۔ انہیں ان کے والد نے قتل کیا

انعام اللہ خاں یقین کے اشعار

602
Favorite

باعتبار

مجھے زنجیر کر رکھا ہے ان شہری غزالوں نے

نہیں معلوم میرے بعد ویرانوں پہ کیا گزری

سو سو ہیں التفات تغافل میں یار کے

بیگانگی سے اس کی کوئی آشنا نہیں

عمر فریاد میں برباد گئی کچھ نہ ہوا

نالہ مشہور غلط ہے کہ اثر کرتا ہے

خلوت ہو اور شراب ہو معشوق سامنے

زاہد تجھے قسم ہے جو تو ہو تو کیا کرے

تصور اس دہان تنگ کا رخصت نہیں دیتا

جو ٹک دم مار سکتے ہم تو کچھ فکر سخن کرتے

مصر میں حسن کی وہ گرمئ بازار کہاں

جنس تو ہے پہ زلیخا سا خریدار کہاں

اگرچہ عشق میں آفت ہے اور بلا بھی ہے

نرا برا نہیں یہ شغل کچھ بھلا بھی ہے

اس اشک و آہ میں سودا بگڑ نہ جائے کہیں

یہ دل کچھ آب رسیدہ ہے کچھ جلا بھی ہے

چشم تر پر گر نہیں کرتا ہوا پر رحم کر

دے لے ساقی ہم کو مے یہ ابر باراں پھر کہاں

یہ وہ آنسو ہیں جن سے زہرہ آتش ناک ہو جاوے

اگر پیوے کوئی ان کو تو جل کر خاک ہو جاوے

سریر سلطنت سے آستان یار بہتر تھا

ہمیں ظل ہما سے سایۂ دیوار بہتر تھا

حق مجھے باطل آشنا نہ کرے

میں بتوں سے پھروں خدا نہ کرے

دوستی بد بلا ہے اس میں خدا

کسی دشمن کو مبتلا نہ کرے

کیا بدن ہوگا کہ جس کے کھولتے جامے کا بند

برگ گل کی طرح ہر ناخن معطر ہو گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے