نادیہ عنبر لودھی کے اشعار
بس چند ہم خیال ہیں عنبرؔ مجھے عزیز
بے حس جم غفیر نہیں چاہیے مجھے
عنبرؔ اس کے بیتے کل کا قصہ ہوں میں
پھر کاہے کا شوق کہ اس کو یاد بھی ہوں میں
زندہ رہتے ہیں کیا یہ کافی نہیں
کوئی لازم ہے کہ پھر خوش بھی ہوں
پا بہ جولاں تو ہر اک شخص یہاں ہے عنبرؔ
تری زنجیر ہی کیوں شور بپا کرتی ہے
حسین رفعتیں تقسیم کرتا ہے اب بھی
یزید آج بھی رسوائیاں سمیٹتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ