منصور آفاق
غزل 16
نظم 4
اشعار 11
ایک پتھر ہے کہ بس سرخ ہوا جاتا ہے
کوئی پہروں سے کھڑا ہے کسی دیوار کے پاس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بس ایک رات سے کیسے تھکن اترتی ہے
بدن کو چاہئے آرام کچھ زیادہ ہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پتھر کے جسم میں تجھے اتنا کیا تلاش
منصورؔ ڈھیر لگ گئے گھر میں کباڑ کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سرد ٹھٹھری ہوئی لپٹی ہوئی صرصر کی طرح
زندگی مجھ سے ملی پچھلے دسمبر کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قیام کرتا ہوں اکثر میں دل کے کمرے میں
کہ جم نہ جائے کہیں گرد اس کی چیزوں پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے