مصور سبزواری
غزل 62
نظم 4
اشعار 32
جو خس بدن تھا جلا بہت کئی نکہتوں کی تلاش میں
میں تمام لوگوں سے مل چکا تری قربتوں کی تلاش میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیکھ وہ دشت کی دیوار ہے سب کا مقتل
اس برس جاؤں گا میں اگلے برس جائے گا تو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زہر بن کر وہ مصورؔ مری نس نس میں رہا
میں نے سمجھا تھا اسے بھول چکا ہوں میں تو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
صف منافقاں میں پھر وہ جا ملا تو کیا عجب
ہوئی تھی صلح بھی خموش اختلاف کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کنار آب ہوا جب بھی سنسناتی ہے
ندی میں چپکے سے اک چیخ ڈوب جاتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے