- کتاب فہرست 178069
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1629
طرززندگی14 طب476 تحریکات256 ناول3401 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی9
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1308
- دوہا60
- رزمیہ91
- شرح147
- گیت83
- غزل724
- ہائیکو11
- حمد30
- مزاحیہ38
- انتخاب1370
- کہہ مکرنی7
- کلیات619
- ماہیہ16
- مجموعہ3943
- مرثیہ324
- مثنوی666
- مسدس44
- نعت418
- نظم986
- دیگر35
- پہیلی14
- قصیدہ141
- قوالی9
- قطعہ49
- رباعی252
- مخمس18
- ریختی17
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی19
- ترجمہ81
- واسوخت24
علی امام نقوی کا تعارف
علی امام نقوی مابعد جدید دو رکے ایک اہم ،سنجیدہ اور گراں قدر فکشن نگار کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ان کی پیدائش ۹ نومبر ۱۹۴۵ کو ہوئی۔ والد امیر حیدر خوش حال اور کاروباری شخص تھے۔ علی امام نقوی بھی میٹرک تک تعلیم کے بعد والد کے کاروبار میں شامل ہوگئے۔لیکن جلد ہی کاروبار سے الگ ہوکر ایرانی قونصلیٹ میں بطور کلرک مستقل ملازم ہوگئے۔ علی امام نقوی نے ۱۹۷۰ کے آس پاس لکھنا شروع کیا۔ ’کھلتے ہوئے بل‘ ان کا وہ پہلا افسانہ ہے جس نے انہیں ادبی حلقوں میں ایک نمایاں شناخت عطا کی۔پہلا افسانوی مجموعہ ’نئے مکان کی دیمک‘ ۱۹۸۰ میں شائع ہوا۔اس کے بعد بالترتیب چار افسانوی مجموعے ’مباہلہ‘’گھٹتے بڑھتے سائے‘’موسم عذابوں کا‘’اور’ کہی ان کہی ‘شائع ہوئے۔
علی امام نے افسانوں کے علاوہ دو نال بھی لکھے، جو ’تین بتی کے راما‘ اور بساط ‘ کے نام سے شائع ہوئے۔نقوی کا آخری ناول ممبئی کی زندگی کے سیاہ وسفید منطروں کا بہترین عکاس ہے۔
۱۰ مارچ ۲۰۱۴ کو انتقال ہوا۔موضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1629
-