aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Bhartendu Harishchandra's Photo'

بھارتیندو ہریش چندر

1850 - 1885 | بنارس, انڈیا

ہندی کی تجدید نو کے مبلغ ، کلاسکی طرز میں اپنی اردو غزل گوئی کے لیے مشہور

ہندی کی تجدید نو کے مبلغ ، کلاسکی طرز میں اپنی اردو غزل گوئی کے لیے مشہور

بھارتیندو ہریش چندر کے اشعار

4.9K
Favorite

باعتبار

آ جائے نہ دل آپ کا بھی اور کسی پر

دیکھو مری جاں آنکھ لڑانا نہیں اچھا

گلابی گال پر کچھ رنگ مجھ کو بھی جمانے دو

منانے دو مجھے بھی جان من تیوہار ہولی میں

نہ بوسہ لینے دیتے ہیں نہ لگتے ہیں گلے میرے

ابھی کم عمر ہیں ہر بات پر مجھ سے جھجکتے ہیں

یہ چار دن کے تماشے ہیں آہ دنیا کے

رہا جہاں میں سکندر نہ اور نہ جم باقی

جہاں دیکھو وہاں موجود میرا کرشن پیارا ہے

اسی کا سب ہے جلوا جو جہاں میں آشکارا ہے

رخ روشن پہ اس کی گیسوئے شب گوں لٹکتے ہیں

قیامت ہے مسافر راستہ دن کو بھٹکتے ہیں

ابھی تو آئے ہو جلدی کہاں ہے جانے کی

اٹھو نہ پہلو سے ٹھہرو ذرا کدھر کو چلے

کسی پہلو نہیں چین آتا ہے عشاق کو تیرے

تڑپتے ہیں فغاں کرتے ہیں اور کروٹ بدلتے ہیں

ہو گیا لاغر جو اس لیلیٰ ادا کے عشق میں

مثل مجنوں حال میرا بھی فسانہ ہو گیا

غافل اتنا حسن پہ غرہ دھیان کدھر ہے توبہ کر

آخر اک دن صورت یہ سب مٹی میں مل جائے گی

مر گئے ہم پر نہ آئے تم خبر کو اے صنم

حوصلہ اب دل کا دل ہی میں مری جاں رہ گیا

بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہو

نہیں کچھ خوف میرا بھی خدا ہے

کسی پہلو نہیں آرام آتا تیرے عاشق کو

دل مضطر تڑپتا ہے نہایت بے قراری ہے

مثل سچ ہے بشر کی قدر نعمت بعد ہوتی ہے

سنا ہے آج تک ہم کو بہت وہ یاد کرتے ہیں

بات کرنے میں جو لب اس کے ہوئے زیر و زبر

ایک ساعت میں تہہ و بالا زمانہ ہو گیا

چھانی کہاں نہ خاک نہ پایا کہیں تمہیں

مٹی مری خراب عبث در بدر ہوئی

قبر میں راحت سے سوئے تھے نہ تھا محشر کا خوف

بعض آئے اے مسیحا ہم ترے اعجاز سے

اے رساؔ جیسا ہے برگشتہ زمانہ ہم سے

ایسا برگشتہ کسی کا نہ مقدر ہوگا

کس گل کے تصور میں ہے اے لالہ جگر خوں

یہ داغ کلیجے پہ اٹھانا نہیں اچھا

یہ کہہ دو بس موت سے ہو رخصت کیوں ناحق آئی ہے اس کی شامت

کہ در تلک وہ مسیح خصلت مری عیادت کو آ چکے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے