Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Fikr Taunsvi's Photo'

فکر تونسوی

1918 - 1987 | دلی, انڈیا

فکر تونسوی کے اقوال

1.4K
Favorite

باعتبار

جب آپ گھر میں کسی کو گندی گالی نکالتے ہیں، تو آپ کا بچہ اسے ماتری بھاشا کا حصہ سمجھ کر اپنا لیتا ہے۔

اگر کسی مسئلے پر دس عالم و فاصل حضرات متفق ہو جائیں تو اس اتفاق رائے میں ضرور کوئی غلطی ہوگی۔

ہمیں دشمن سے جھگڑنے کے بعد ہی وہ گالی یاد آتی ہے جو دشمن کی گالی سے زیادہ کراری اور تیکھی تھی۔

دیانتداری سے بہت رسیلا پھل ملتا ہے۔ مگر کچھ لوگوں کو یہ رسیلا پن ناموزوں لگتا ہے۔

انسان وہ کھانے کے لیے مضطرب ہوجاتا ہے جسے کھانے کے لیے اسے منع کردیا گیا ہو۔

جمہوریت۔۔۔ سرمایہ داری کا وہ خوشنما ہتھیار ہے، جو مزدور کو کبھی سر نہیں ابھارنے دیتا۔

مرد کا دل ایک کمرہ ہے جس میں صرف ایک عورت رہ سکتی ہے۔ لیکن دل کے آس پاس بہت سے ایسے کمرے بھی ہوتے ہیں، جو کبھی خالی نہیں رہتے۔

عمر عورت کا ایک بیش قیمت زیور ہے جسے وہ ہمیشہ ایک ڈبیہ میں بند رکھتی ہے۔ کبھی کھولتی نہیں۔

آپ سڑک پر تیز رفتار سے آتے ہوئے ٹرک سے اتنا نہیں گھبراتے جتنا اس حادثے کے تصور سے گھبراتے ہیں جو ٹرک گزرنے کے بعد پیش نہیں آتا۔

جو آدمی خود کسی مصیبت میں ہے اس کے مشورے پر عمل مت کرو۔

بدنیت آدمی کو نیک مشورہ دینا ایسے ہے جیسے ڈاکٹر اپنے غریب مریض کو یہ مشورہ دیتا ہے کہ اس دوائی کےساتھ روزانہ ڈھائی سو گرام انگور بھی کھایا کرو۔

ایکشن کرنے والا ایکٹر کہلاتا ہے اور وعدے کرنے والا لیڈر کہلاتا ہے۔

کئی لڑکیاں ایک سگریٹ کی طرح ہوتی ہیں۔ سگریٹ کو سلگاؤ کش کھینچو، اور منہ کا مزا خراب کرو۔۔۔ مگر وہ لڑکیاں آپ کی خرابی پر بڑی مطمئن ہوجاتی ہیں۔

آپ دماغی طور پر علیل ہیں۔ تو جسمانی مضبوطی سے آپ شفا نہیں پا سکتے۔

بے قصور آدمی جب تک قصور نہ کرے سرمایہ دارانہ سماج میں کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔

جس عورت کی عمر اپنے خاوند کی عمر سے بیس سال زیادہ ہو، وہ اپنے خاوند کو ’’والد صاحب‘‘ بھی کہہ سکتی ہے۔

عورت کا زیور چوری ہوجائے تو وہ اپنے خاوند تک کو چور کہنے سے باز نہیں آئے گی۔

خوبصورت عورت کے مشورہ سے بالکل برعکس عمل کرو۔ نتیجہ خوشگوار نکلے گا۔

آپ کے اندر تعصب اس وقت جی اٹھتا ہے جب آپ کا نصب العین مر جاتا ہے۔

بیوی آپ کو گھر کا کوئی کام کرنے کے لیے اٹھائے گی مگر کرنے نہیں دے گی۔ کیونکہ اس کام کا کریڈیٹ وہ خود لینا چاہتی ہے۔

تعطیل کے دن اگر آپ معمول سے ہٹ کر نہیں جیتے تو تعطیل کو ذبح کرتے ہیں دوسرے دنوں کی طرح۔

کبھی کبھی کوئی انتہائی گھٹیا آدمی آپ کو انتہائی بڑھیا مشورہ دے جاتا ہے۔ مگر آہ! کہ آپ مشورے کی طرف کم دیکھتے ہیں، گھٹیا آدمی کی طرف زیادہ۔

کنواری لڑکی اس وقت تک اپنا برتھ ڈے مناتی رہتی ہے جب تک وہ ہنی مون منانے کے قابل نہیں ہوجاتی۔

درگھٹنا، جو ٹل گئی وہ آپ کے لیے نہیں تھی۔ کسی دوسرے کے لیے تھی۔

جو آدمی ستر برس کی عمر میں بھی قہقہہ لگا سکتا ہے وہ چالیس سالہ آدمی سے بھی زیادہ جوان ہے۔ جو ایک لطیفہ بھی نہ سن سکتا ہے نہ سنا سکتا ہے۔

اگر آپ اپنی حماقت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تو دانشمندوں کی محفل میں جاکر بیٹھ جائیے جو آپ سے کم احمقانہ باتیں نہیں کرتے۔

خدا نے گناہ کو پہلے پیدا نہیں کیا۔ انسان کو پہلے پیدا کردیا۔ یہ سوچ کر کہ اب یہ خودبخود گناہ پیدا کرے گا۔

صرف وہی چیز کھانی اور پینی چاہیے، جس کی ہدایت آپ کے ا ندر بیٹھا ہوا ڈاکٹر دے۔

عورت کا حسن صرف اس وقت تک برقرار رہتا ہے جب تک اس کے ثناخواں موجود ہوں۔

جنازہ کوئی بری چیز نہیں بشرطیکہ دوسروں کا ہو۔

ہر آدمی اس وقت دانت کاٹنے کو دوڑتا ہے جب وہ مصنوعی دانتوں کی پلیٹ لگاچکا ہوتا ہے۔

آپ نے گھر کا کوئی بہترین کام کردیا تو اس کی داد آپ کی بیوی سے بھی نہیں ملے گی جو آپ سے بہتر کام کی توقع نہیں رکھتی تھی۔

سیاسی لیڈر کی فطرت میں نصف دروغ بیانی بھی ہوتی ہے جسے وہ پوری سچائی کےطور پر منوا لیتا ہے۔

بڑھتی چڑھتی مہنگائی کے زمانے میں صرف ایک چیز سستی ہے۔۔۔ مشورہ۔

ایک آزاد آدمی فقط اس وقت آزاد ہے جب تک وہ اپنی زندگی کو منصوبہ بندی کا غلام نہیں بنالیتا۔

جوانی، ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ ادھیڑ عمر، ایک بہت بڑی جدوجہد۔ بڑھاپا، فقط معذرت۔

ہم وعدہ کرتے ہیں تو کسی امید پر۔ لیکن جب وعدہ پورا کرنے لگتے ہیں تو کسی ڈر کے مارے۔

اپنی آرزو کی عمر کو طویل بنانا چاہو۔ تو اسے کبھی پورا نہ ہونے دو۔

سانپ نے آدم کو دانہ گندم کھلانے کا مشورہ اس ڈر سے دیا تھا کہ کہیں آدم سانپ کو ہی نہ کھاجائیں۔

عورت اپنی صحیح عمر اس لیے نہیں بتا سکتی کیونکہ اسے اس کی جوانی یاد رہتی ہے، عمر نہیں۔

سرمایہ دار کا گناہ اسی طرح خوبصورت ہوتا ہے جیسے اس کی کوٹھی کا مین گیٹ خوبصورت ہوتا ہے۔

انگریز ہمیشہ اس ملازم کو پسند کرتا ہے جس میں عقل کم اور اطاعت زیادہ ہو۔

اس عورت کی کسی بھی بات کا اعتبار نہ کرو جو خدا کی قسم کھا کر اپنی عمر صحیح بتادیتی ہے۔

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے