Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Haji Laq Laq's Photo'

حاجی لق لق

1894 - 1961 | لاہور, پاکستان

مشہور اردو ادیب، اپنے طنز و مزاح اور خوبصورت نثر کے لئے جانے جاتے ہیں۔

مشہور اردو ادیب، اپنے طنز و مزاح اور خوبصورت نثر کے لئے جانے جاتے ہیں۔

حاجی لق لق کے اشعار

نام کے ساتھ ایک دو الفاظ کی دم چاہیئے

شعر پھیکا ہی سہی لیکن ترنم چاہیئے

سامنے اغیار کے بے پردہ اور مجھ سے حجاب

گلگلوں سے ہے اسے پرہیز اور گڑ کھائے ہے

بن کے لیڈر سو رہے تو زندگی کس کام کی

امن قائم ہو گیا تو لیڈری کس کام کی

جھڑتی ہیں ان کے منہ سے جو منظوم گالیاں

سن سن کے واہ واہ کئے جا رہا ہوں میں

اب بھی وہ کہہ رہے ہیں کہ میرے بزرگ ہو

کچھ بھی ہوا نہ شیو کرانے سے فائدہ

تو وہ گل ہے کہ جس میں بو ہی نہیں

تو تو گوبھی کا پھول ہے پیارے

کسے داستان مصارف سناؤں

میں اس ڈیڑھ آنے میں کیا کیا بناؤں

نقش پائے یار کو چوموں تو چوموں کس طرح

ہو برا پتلون کا مجھ سے نہ بیٹھا جائے ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے