- کتاب فہرست 169087
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1569
طرززندگی13 طب366 تحریکات245 ناول3231 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی8
- اشاریہ5
- اشعار61
- دیوان1264
- دوہا54
- رزمیہ84
- شرح142
- گیت63
- غزل696
- ہائیکو10
- حمد29
- مزاحیہ35
- انتخاب1311
- کہہ مکرنی7
- کلیات606
- ماہیہ16
- مجموعہ3780
- مرثیہ304
- مثنوی604
- مسدس27
- نعت391
- نظم947
- دیگر29
- پہیلی14
- قصیدہ138
- قوالی8
- قطعہ49
- رباعی227
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات24
- سلام25
- سہرا7
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی18
- ترجمہ79
- واسوخت24
معروف دہلوی کے اشعار
معروف دہلویدرد سر میں ہے کسے صندل لگانے کا دماغ
اس کا گھسنا اور لگانا درد سر یہ بھی تو ہے
معروف دہلویکعبہ و دیر کو اپنا تو یہیں سے ہے سلام
در بدر کون پھرے یار کے در کے ہوتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معروف دہلویمیں ہی نہیں ہوں شیفتۂ حسن گندمی
آگے سے ہوتی آئی ہے آدم کو دیکھیے
معروف دہلویساقیا مے کہاں ہے شیشے میں
روشنی آفتاب کی سی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معروف دہلویمذکور جبکہ تیرے تبسم کا آ پڑا
گلشن میں طفل غنچۂ دل کھلکھلا پڑا
معروف دہلویسب لگے اس بت کو سجدہ کرنے اے ؔمعروف آہ
کل جدھر ماتھے پہ وہ قشقہ سدھارا کھینچ کر
معروف دہلویہے دل میں زلف یار کے عالم کو دیکھیے
پھنستے ہیں آپ دام میں ہم ہم کو دیکھیے
معروف دہلویتیری آنکھوں کے تصور میں ہے سیر کونین
ورنہ ہم لوگ ادھر کے ادھر ہو کے رہتے
معروف دہلویکیوں نہ مٹی خراب ہو اپنی
اس خرابات کی بنا ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معروف دہلویسنتے ہی ہو کے ہم آغوش کہا ہنس کے تجھے
درد دل کی ہے دوا اور بھی درکار کہ بس
معروف دہلویمیں نے آہیں بھریں تو رک کے کہا
گھر میں دھونی سی کیا لگا دی ہے
معروف دہلویہوا کے گھوڑے پہ جب وہ سوار ہوتے ہیں
تو پا کے وقت میں کیا کیا مزے اڑاتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معروف دہلویاشک و لخت جگر آنکھوں سے رواں ہیں ؔمعروف
اب کوئی لعل چنے یا در مشہور چنے
معروف دہلویغفلت میں جوانی گئی پیری میں ہوا ہوش
کیوں کر نہ کھلے آنکھ سحر ہی تو ہے آخر
معروف دہلویبولے وہ اپنی شکل کو آپ آئنہ میں دیکھ
دریا کے پار اور گلستاں ہے دوسرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
معروف دہلوییہاں تو داغ خوں دامن سے دھویا تو نے اے قاتل
وہاں اک دن کھلے گا گل ہماری بے گناہی کا
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS
-
ادب اطفال1569
-