Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mehr Zarreen's Photo'

مہر زریں

1933 - 2014 | اندور, انڈیا

مہر زریں کے اشعار

بستی میں بھی کچھ ایسے اندھیرے ہیں جہاں پر

جھلسے ہوئے جسموں کا شبستان ہیں سڑکیں

یہ عرش سے آنا تو آغاز محبت تھا

اب فرش پہ آئے ہیں انجام سے کھلیں گے

آپ جو چشم تر ہو گئے

سارے غم معتبر ہو گئے

فنا کے ہوش فنا ہیں ہماری وحشت سے

وہ ہوں گے اور کہ جن پر فنا کا زور چلے

مقام آدمی کچھ کم نہیں ہے

فرشتوں سے تو کم آدم نہیں ہے

دل میں مری وحشت نے پر جتنے نکالے تھے

میں نے انہیں بل دے کر زنجیر بنائی ہے

روشن ہے درخشاں ہے ہر اشک غریبوں کا

بس ان کی بدولت ہی ہر گھر میں دوالی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے