Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Quaiser Khalid's Photo'

قیصر خالد

1971 | ممبئی, انڈیا

قیصر خالد کے اشعار

416
Favorite

باعتبار

میٹھی باتیں، کبھی تلخ لہجے کے تیر

دل پہ ہر دن ہے ان کا کرم بھی نیا

ڈال دی پیروں میں اس شخص کے زنجیر یہاں

وقت نے جس کو زمانے میں اچھلتے دیکھا

باتوں سے پھول جھڑتے تھے لیکن خبر نہ تھی

اک دن لبوں سے ان کے ہی نشتر بھی آئیں گے

مہمل ہے نہ جانیں تو، سمجھیں تو وضاحت ہے

ہے زیست فقط دھوکا اور موت حقیقت ہے

آتش عشق سے بچئے کہ یہاں ہم نے بھی

موم کی طرح سے پتھر کو پگھلتے دیکھا

ہو پائے کسی کے ہم بھی کہاں یوں کوئی ہمارا بھی نہ ہوا

کب ٹھہری کسی اک پر بھی نظر کیا چیز ہے شہر خوباں بھی

تیرے بن حیات کی سوچ بھی گناہ تھی

ہم قریب جاں ترا حصار دیکھتے رہے

اب اس طرح بھی روایت سے انحراف نہ کر

بدل اگرچہ تو اچھا نہ دے، خراب تو دے

عمر بھر کھل نہیں پاتے ہیں رموز و اسرار

لوگ کچھ سامنے رہ کر بھی نہاں ہوتے ہیں

کچھ تو ہی بتا آخر کیوں کر ترے بندوں پر

ہر شب ہے نئی آفت ہر روز مصیبت ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے