- کتاب فہرست 181733
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1653
طب565 تحریکات257 ناول3434 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی9
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1333
- دوہا61
- رزمیہ92
- شرح149
- گیت86
- غزل750
- ہائیکو11
- حمد32
- مزاحیہ38
- انتخاب1387
- کہہ مکرنی7
- کلیات635
- ماہیہ16
- مجموعہ4001
- مرثیہ332
- مثنوی680
- مسدس44
- نعت425
- نظم1009
- دیگر46
- پہیلی14
- قصیدہ143
- قوالی9
- قطعہ51
- رباعی256
- مخمس18
- ریختی17
- باقیات27
- سلام28
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی19
- ترجمہ80
- واسوخت24
یوسف ناظم کے طنز و مزاح
مشاعروں میں ہوٹنگ کے فوائد
مشاعرے تو بہت ہوتے ہیں لیکن ہر مشاعرہ کامیاب نہیں ہوتا اور صرف کامیابی بھی کافی نہیں ہوتی۔ مشاعرہ اچھے نمبروں سے کامیاب ہونا چاہئے۔ ایسی ہی کامیابی سے مشاعروں کا مستقبل روشن ہوتا ہے۔ مشاعروں کی کامیابی کا انحصار اب ہوٹنگ پر ہے۔ ہوٹنگ معرکے کی ہوگی تو
دھواں ہی دھواں
جب سے سگریٹ کی ڈبیا پر اور اس کے اندر کی ہر سگریٹ کے سرے پر یہ لکھا جانے لگا کہ ’’سگریٹ صحت کے لیے مُضر ہے‘‘ اس وقت سے سگریٹ کی تجارت سب سے زیادہ منافع بخش تجارت ہوگئی ہے اور سگریٹ کی قیمت میں جتنا اضافہ ہوتا جارہا ہے سگریٹیں اتنی ہی زیادہ بکنے لگی
فیشن
دنیا کی یوں تو سبھی چیزیں بدلتی رہتی ہیں کیونکہ دنیا کا انتظام انسانوں کے ہاتھ میں ہے اور ہم انسان اس بات کے قائل نہیں کہ دنیا اسی ڈھب پر چلتی رہے جس ڈھب پر سورج، چاند، ستارے اور ہوا جیسی چیزیں چلتی آرہی ہیں۔ سورج وہی اپنی قدیم رفتار پر قائم ہے نہ تو
ہم بھی شوہر ہیں
آدمی کو بگڑتے دیر نہیں لگتی۔ اچھا بھلا آدمی دیکھتے دیکھتے شوہر بن جاتا ہے۔ یہ سب قسمت کے کھیل ہوتے ہیں اور اس معاملے میں سب کی قسمت تقریباً یکساں ہوتی ہے۔ شوہر کی لکیر سب کے ہاتھ میں ہوتی ہے اور ہاتھ کی لکیروں میں یہی ایک لکیر ہوتی ہے جس سے سب فقیر
نوکری کی تلاش میں
دنیا میں دیکھا جائے تو کام ہی کام پڑا ہوا ہے اور اتنی کثیر تعداد میں پڑا ہوا ہے کہ اگر دنیا کی موجودہ آبادی میں مزید اتنی ہی آبادی کا اضافہ، آئینِ فطرت اور قانونِ قدرت کی مدد سے ہو جائے تب بھی کارِ دنیا ختم ہونے میں نہ آئے۔ دنیا اسی لئے اب تک نامکمل
عید کا چاند اور مبادیات عید
یوں تو ہرمہینے نیا چاند نکلا ہی کرتا ہے لیکن ان چاندوں میں وہ بات نہیں ہوتی جو عید کے چاند میں ہوا کرتی ہے۔ عید کا چاند نظام شمسی میں چیف گیسٹ کی حیثیت کا چاند ہوا کرتا ہے۔ عید کا چاند بڑی محنت سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ اپنی نازکی اور باریکی کے
رموز شکم پروری
ایک اچھی توند جس کی دیکھ بھال بھی مقبول طریقے پر کی گئی ہو، عمدہ صحت کی نشانی ہے۔ یہ اگر قدرت سے نصیب ہوتا ہے تو کیا کہنے ورنہ آدمی خود بھی توجہ کرے تو کچھ بعید نہیں ہے کہ وہ ایک مناسب توند کا مالک نہ بن سکے، بس تھوڑی سی محنت درکار ہے۔ باڈی بلڈنگ کے
کرکٹ سیزن
حال حال تک یعنی کوئی دوچار سو سال پہلے تک دنیا میں صرف تین موسم استعمال کئے جاتے تھے یعنی سرما، گرمی اور بارش۔ اور دیکھا جائے تو یہ تین موسم ہماری ضروریات کے لیے کافی سے زیادہ تھے لیکن کچھ ملکوں میں وہاں کی حکومتوں نے عوام کی سہولت کی خاطر اپنی برتری
مرغ و ماہی
آدمی کا پیٹ، آدمی کے جسم کا سب سےطاقتورحصہ ہے۔ آدمی کا دل ودماغ اس کی گویائی اورسماعت اوراس کا ضمیر سب پیٹ کی رعیت ہیں۔ دنیا کے آدھے سے زیادہ جرائم کی بنیاد یہی پیٹ ہے۔ فلسفہ اورمنطق جیسےعلوم کےعلاوہ ادب اور شاعری بھی درد ِشکم ہی کی پیداوار ہے۔
گرہست شاستر
پیش لفظ، شادی کر لینا ایک نہایت ہی ادنیٰ بلکہ حقیر کام ہے جسے دنیا کا ہر شخص خواہ، وہ کتنا ہی گیا گزرا کیوں نہ ہو بآسانی انجام دے سکتا ہے۔ شادی کرنا چونکہ ایک مذہبی اور شرعی فعل ہے اس لئے شادی کے لئے علمی قابلیت، ذہنی استعداد، وجاہت، صورت شکل وغیرہ
انتساب
ادب میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن کی نوعیت غیر قانونی نہ سہی، مشتبہ ضرور ہے۔ انھیں میں سے ایک انتساب ہے۔ انتساب نہ تو کوئی صنف ادب ہے نہ ادب کی کوئی شاخ (شاخسانہ ضرور ہے) اردو میں انتساب کو آئے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا۔ یہ دورِ مغلیہ کے بعد کی چیز
نئے سال کی آمد پر
ہر نیا سال اپنے وقت کا پابند ہوتا ہے اور اس مہمان کی طرح ہوتا ہے جو بالکل ٹھیک وقت پر معینہ دنوں کے لیے آتا ہے اورخاموشی سے چلا جاتا ہے۔ اس کے آنے اور جانےکونظام ِشمسی بھی نہیں روک سکتا۔ نئے سال اور موسم میں یہی فرق ہوتا ہے۔ ہم نے حساب کیا تو یہ
نمبر صحیح ہونا چاہئے
شادی کو آدمی کا اختیاری فعل سمجھا جاتا ہے حالانکہ یہ اختیاری سے زیادہ اضطراری عمل ہوتا ہے۔ اسے فعل کہنا ایک لحاظ سے زیادتی ہی ہے۔ یہ ایک حرکت ہے جو چند مخصوص لوگوں میں آہستہ آہستہ عادت کی شکل اختیار کرلیتی ہے اور مشکل ہی سے چھوٹتی ہے اور کچھ لوگ
آئینے میں
دنیا میں کوئی ایسا خوش نصیب ملک نہیں ہے جہاں ادیب پیدا نہ ہوتے ہوں۔ بہت سے ملک ایسے ہوتے ہیں جہاں ادیبوں کو فرش وغیرہ پر بیٹھنے نہیں دیا جاتا۔ انھیں وہاں کے لوگ ہمیشہ سرآنکھوں پر بٹھائے رکھتے ہیں۔ ان ادیبوں کو بھی لوگوں کے سروں پر بیٹھے رہنے کی اتنی
شادی خانہ آبادی
کہا جاتا ہے کہ حقیقی خوشی کا اندازہ شادی کے بعد ہی ہوتا ہے لیکن اب کچھ نہیں کہا جاسکتا جو چیز ہاتھ سے نکل گئی، نکل گئی۔ شادی نہ کر کے پچھتانے میں نقصان یہ ہے کہ آدمی تنہا پچھتاتا ہے۔ شادی کرکے پچھتانے میں فائدہ یہ ہے کہ اس میں ایک رفیق کار ساتھ ہوتا
ذرا مسکرائیے
چاہے وہ جلسہ ہو یا مشاعرہ، قوالی کی محفل ہو یا کوئی سرکاری تقریب، کھیل کا میدان ہو یا سیاست کا ایوان، ایسی تمام جگہوں پر دعوت اور ٹکٹ کے بغیر داخل ہو جانے کی آسان ترکیب یہ ہے کہ گلے میں ایک ناکارہ کیمرہ لٹکا لیا جائے۔ کیمرہ لٹکا رہے تو گردن بھی سیدھی
شعر، شاعر اور مشاعرہ
شاعروں کی قسمیں گنانا کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ اچھی بات ہو یا نہ ہو کام آسان بھی نہیں ہے کیونکہ شاعر تو تاروں کی طرح ہوتے ہیں، لاتعداد، جنہیں آج تک کوئی گن نہیں سکا۔ ماہرین فلکیات ہمارے یہاں اور ہمارے ملک کے علاوہ دوسرے ملکوں میں بھی جو ہماری طرح مقروض
داستان ٹکٹوں کی
ٹکٹ بیسیوں قسم کے ہوتے ہیں اور ہر شخص کو اپنی روز مرہ زندگی میں کسی نہ کسی ٹکٹ سے ضرور واسطہ پڑتا ہے۔ ان ٹکٹوں کی شکل صورت، قد و قامت اور جسامت یہ ساری چیزیں الگ الگ نمونے کی ہوتی ہیں۔ ان میں بس ایک ہی چیز مشترک ہوتی ہے وہ یہ کہ یہ سب کے سب بہت گراں
پانچ بیچارے
اردوغزل میں کوئی آٹھ کردارہوتے ہیں۔ یہ سب موقع موقع سے اسٹیج پر نمودار ہوتے ہیں۔ ان میں سے تین کردارمرکزی، مقوّی اور مفید کہلائے جاسکتے ہیں۔ یہ تینوں غزل کو جسم و جان بخشتے ہیں۔ (جاں بخشی نہیں کرتے) اپنی افادیت اوراپنے صفات کےلحاظ سے ان میں معشوق
وجود زن سے ہے
کہا جاتا ہے ہماری دنیا میں جتنا بھی رنگ و روغن ہے وہ صرف عورت کے وجود کی بناء پر ہے۔ ہمارا بھی یہی خیال ہے، مردوں کی یہ حیثیت نہیں کہ وہ تصویر کائنات میں اپنی طرف سے کوئی رنگ بھر سکیں۔ زندگی بھر خود ان کا رنگ اُڑا اُڑا سا رہتا ہے تو وہ غریب کہاں سے یہ
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1653
-