Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیت کا پھل

نامعلوم

نیت کا پھل

نامعلوم

MORE BYنامعلوم

    پانی یوں تو سب جگہ بڑی چیز ہے مگر ریتلے گرم اور خشک علاقوں میں تو خدا کی بڑی ہی نعمت سمجھا جاتا ہے کہ وہاں نہ دریا ہیں نہ کنوئیں نہ نہریں۔ بس جہاں کہیں تالابوں، جوہڑوں میں مینہ کا پانی جمع ہو جاتا ہے۔ سب اسی کو دور دور بھر کر لے جاتے ہیں۔

    کہتے ہیں ایک رتیلے علاقے کے رہنے والے کو اپنے بادشاہ کی سخاوت کے قصے سن کر خیال آیا کہ میں بھی کوئی چیز بادشاہ تک لے جاؤں تو امید ہے کہ اس کی سخاوت سے خاصی دولت لے آؤں گا۔

    آخر اس نے سوچا کہ پانی ہی سب سے اچھی چیز ہے۔ اسی کا ایک گھڑا بادشاہ کے حضور تحفے کے طور پر لے جانا چاہیے۔ چنانچہ اس نے پانی کا گھڑا بھر کر اٹھا لیا اور بہت دن سفر کر کے اس شہر میں جا پہنچا، جہاں بادشاہ رہتا تھا۔

    یہ شہر دریا کے کنارے آباد تھا اور اتفاق سے جس وقت گنوار گھڑا لے کر وہاں پہنچا بادشاہ دریا کی سیر کے لیے ایک کشتی میں بیٹھنے کو تیار تھا۔

    گنوار بھی جلدی سے کشتی تک جا پہنچا۔ لیکن دریا کو موجیں مارتے اور ہزاروں آدمیوں کو اس میں تیرتے دیکھ کر نہایت شرمندہ ہوا کہ میں ایسے بادشاہ کے لیے ایسی بے حقیقت چیز کیوں لے آیا۔

    بادشاہ نے اجنبی گنوار کو کشتی تک آتے اور پھر حیران ہو کر کھڑا رہ جاتے دیکھ لیا تھا۔ اس لیے مہربانی سے پاس بلا کر پوچھا۔ ’’تم کسے ڈھونڈتے اور کیا چاہتے ہو۔‘‘

    گنوار نے عرض کی۔ بادشاہ سلامت! میں حضور کے لیے یہ پانی کا گھڑا مہینہ بھر کی راہ سے اٹھا کر لایا ہوں۔ مگر یہاں آکر دیکھا تو یہ کچھ چیز ہی نہیں۔‘‘

    یہ سن کر بادشاہ نے خزانچی کو حکم دیا کہ پانی دریا میں پھینکوا کر اس کا گھڑا روپیوں سے بھر دو کہ قدردان انسان مالیت کو نہیں بلکہ نیت کو دیکھتے ہیں۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے