اس زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجھی
دلچسپ معلومات
جرات نابینا تھے ۔ایک روز فکر سخن کر رہے تھے انشا اللہ خان انشا آ گئے انھیں محو پایا تو پوچھا ۔ حضرت کس سوچ میں گم ہیں ۔ جرات نے کہا کچھ نہیں بس ایک مصرع ہوا ہے شعر مکمل کرنے کی فکر میں ہوں انشا نے کہا کچھ ہمیں بھی پتا چلے ۔ جرات نے کہا ! نہیں تم گرہ لگا کر مصرع چھین لو گے آخر بڑے اصرار کے بعد جرات نے بتایا ۔ مصرع تھا ۔۔اُس زلف پہ بھپتی شب دیجور کی سوجھی۔۔۔ انشا نے فوراً گرہ لگائی ۔۔ اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی"
اس زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجھی
اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی
- کتاب : Sheristan( Dictionary of urdu Poetry) (Pg. 30)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.