aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مرزا اسد اللہ خاں غالب بحیثیت شاعر مقبول ہیں۔ ان كے اشعار زبان زد خاص و عام ہیں۔ لیكن بحیثیت مکتوب نگار بھی ان كی مقبولیت كم نہیں۔ غالب نے نثر بالخصوص خطوط نویسی میں اپنے بے تکلفانہ اظہارسے، ایک نیا دلچسپ پیرائیہ ایجاد کیا۔ انھوں نے اپنے خطوط كے ذریعہ زندگی كو حرارت بخشی۔ ان خطوط میں غالب نے سادہ اور عام فہم زبان كااستعمال كیاہے۔ ان کے خطوط گنجینہ علم ہیں۔ جس میں اس دور كی سیاسی سماجی زندگی روشن ہے۔ خاص طور پر ایام غدر اور اس كے بعد كے حالات ،خود غالب كی زندگی كے كئی اہم واقعات كا بیان خطوط میں موجود ہے۔ زیر نظر كتاب "ادبی خطوط غالب" غالب کے ایسے خطوط كا مجموعہ ہے جن میں مرزاغالب نے ادبی نكات حل كیے ہیں۔ اشعار كے معنی سمجھائے ہیں اور شعرا كے متعلق رائے پیش كی ہے۔ جو ایك مستند دیباچہ كے ساتھ ہے۔ اس دیباچہ میں غالب كے مكتوب الیہ كے حالات ،نام اورنمونہ كلام كو بھی شامل كیا گیا ہے۔ اس طرح مرتب نے غالب كے خطوط ،ان كے مكتوب الیہ ،خط كا پس منظر ،خطوط كی زبان، ادبی محاسن وغیرہ كا تفصیلی تجزیہ كیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets