aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
رشید سندیلوی کا شمار اردو غزل کے اہم معاصر شعرا میں ہوتا ہے۔ وہ یکم جنوری 1959 کو سندیلیانوالی، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی، لاہور سے 1983 میں ایم اے اردو کیا۔ 1982 میں اے جی پی آر میں بطور سینئر آیڈیٹر تقرر ہوا اور طویل سرکاری ملازمت کے بعد 31 دسمبر 2018 کو ریٹائر ہوئے۔
رشید سندیلوی نے کلاسیکی شعری روایت کو جدید احساس اور فکر کے ساتھ جوڑ کر ایک منفرد اسلوب تشکیل دیا۔ ان کی شاعری میں حیرت، تجربے کی گہرائی اور زندگی کی نیرنگیوں کا خوبصورت امتزاج نظر آتا ہے۔
ان کی تین غزلوں کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں:
*حیرت* (2023)
*معمول* (2024)
*معکوس* (2024)
رشید سندیلوی کی شاعری جذبے کی سچائی، داخلی کیفیات اور نازک احساسات کی آئینہ دار ہے، جو انہیں اردو غزل کے جدید منظرنامے میں ایک نمایاں مقام عطا کرتی ہے۔