غزلیں
لکھنؤ کے اہم کلاسیکی شاعر، آتش کے شاگرد، شاہی خاندان کے قریب رہے، لکھنؤ پر لکھی اپنی طویل مثنوی ’افسانۂ لکھنؤ‘ کے لیے معروف
مغل بادشاہ جنہوں نے لال قلعہ اور اپنے دربار میں اردو شاعری کا سلسلہ شروع کیا
ریاست کشمیر کے شاعروں میں نمایاں۔ ’راستے منزلیں‘ اور ’ پتہ پتہ‘ کے نام سے شعری مجموعےشائع ہوئے
حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے کلاسیکی مزاج کے شاعر، اپنی رباعیوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں
جلیل مانک پوری اورآرزو لکھنوی کے ممتاز شاگر؛ غزل، رباعی اور مثنوی جیسی اصناف میں طبع آزمائی کی؛ نوآموزوں کے لیے ایک فارسی لغت بھی مرتب کی
دبستان لکھنو کے متاخرین شاعروں میں ممتاز،مخصوص لکھنوی طرز کے لیے معروف،ایڈیشنل کمشنر،ایجوکیشن منسٹر،ہوم منسٹر اور حکومت کشمیر میں کارگزار وزیر اعظم