Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے اوصاف میں کامل نہیں ہو سکتا میں

عاصم واسطی

اپنے اوصاف میں کامل نہیں ہو سکتا میں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    اپنے اوصاف میں کامل نہیں ہو سکتا میں

    جانتا ہوں ترے قابل نہیں ہو سکتا میں

    شہر کا حال اب ایسا ہے ذرا دیر اگر

    نیند آئے بھی تو غافل نہیں ہو سکتا میں

    جی تو کرتا ہے مرا اپنے گلے سے لگ جاؤں

    لیکن آئینے میں داخل نہیں ہو سکتا میں

    مجھ پہ اس جرم کا الزام غلط ہے صاحب

    میں ہوں مقتول تو قاتل نہیں ہو سکتا میں

    دستیابی مری ممکن ہے سبھی کو لیکن

    خود کو عاصمؔ کبھی حاصل نہیں ہو سکتا میں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 111)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے