بہار آئے تو اک پھول بھی چمن میں نہ ہو
بہار آئے تو اک پھول بھی چمن میں نہ ہو
اب ایسا حادثہ کوئی مرے وطن میں نہ ہو
مجھے تو سانس بھی لینا محال ہو جائے
تمہاری خوشبو اگر میرے پیرہن میں نہ ہو
سجاؤں انجمن اک خلوتی کی خواہش ہے
مگر ہے شرط کوئی اور انجمن میں نہ ہو
برس رہا ہے اندھیرا مکاں سے باہر بھی
تمہاری طرح کہیں چاند بھی گہن میں نہ ہو
چلوں کہ چلتے ہی رہنے میں عافیت ہے مری
رکوں تو اور اضافہ کہیں تھکن میں نہ ہو
یہ رات دن جو مرے گھر میں ریت اڑتی ہے
چھپا ہوا کوئی صحرا مرے بدن میں نہ ہو
سوال یہ ہے کہ پھر آدمی کہاں جائے
اگر خدا بھی میسر اکیلے پن میں نہ ہو
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 98)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.