Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے معنی کر دوگے اپنے جملوں کو

عاصم واسطی

بے معنی کر دوگے اپنے جملوں کو

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    بے معنی کر دوگے اپنے جملوں کو

    حرفوں میں تقسیم نہ کرنا لفظوں کو

    دور افق پر سورج ابھرا ہے لیکن

    کون ہٹائے گا کھڑکی سے پردوں کو

    پتھریلے جنگل کی حدیں پھیلانا مت

    شہروں میں تبدیل نہ کرنا قصبوں کو

    ایک ہی موسم راس نہیں آتا ہے کبھی

    سرسوں گیہوں اور چاول کی فصلوں کو

    کرتے ہیں جو لوگ تجارت شیشوں کی

    خود ہی نہیں پہچانتے اپنے چہروں کو

    آئے نہیں جو ساتھ سفر میں چند قدم

    وہ بھی سہلاتے ہیں اپنے تلووں کو

    کب تک اس کو یاد کرو گے عاصمؔ تم

    کب تک آخر کھرچو گے ان زخموں کو

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 88)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے