Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا

سراج لکھنوی

بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا

    اب آٹھ آٹھ آنسو روتے ہیں کیوں دل کا کہنا مان لیا

    ہم فکر میں تھے چھپ کر دیکھیں ان جلووں نے پہچان لیا

    جب تک یہ نظر اٹھے اٹھے ظالم نے پردہ تان لیا

    کیوں حسن گراں مایہ یہ کیا تیرے جلوے اتنے ارزاں

    ایک ایک خدا اپنا اپنا جس نے جسے چاہا مان لیا

    جس پر صدقے دونوں عالم اس اشک کی قیمت کیا کہئے

    پلکوں پر اپنی تول چکے دامن میں کسی کے چھان لیا

    یہ کوہ گراں ہلتے ہیں کہیں اور پھر مضبوط ارادوں کے

    پتھر کی لکیر ہے اے ناصح جو ہم نے دل میں ٹھان لیا

    جلوہ کہ فریب جلوہ تھا جو ہو تصویر مکمل تھی

    اک شور اٹھا ہر جانب سے پہچان لیا پہچان لیا

    مجھ سے تو کسی سے بیر نہ تھا دنیا مرے خون کی پیاسی ہے

    مقتل کی طرف سے جو گزرا اک ہاتھ لہو میں سان لیا

    ہونٹوں پہ بناوٹ کی وہ ہنسی فریاد کا عالم سانسوں میں

    ظالم کی محبت چھپ نہ سکی جس نے دیکھا پہچان لیا

    برسوں الجھے ارباب خرد یہ ایک گرہ اب تک نہ کھلی

    سر آپ ہی جھک گئے سجدے میں گھبرا کے خدا کو مان لیا

    مرنا ہو سراجؔ کہ جینا ہو بے منت غیر ہو جو کچھ ہو

    کیا رہ گئی خنجر قاتل کا گردن پہ اگر احسان لیا

    مأخذ:

    Shola-e-Aawaz (Pg. e-104 p-103)

    • مصنف: سراج لکھنوی
      • اشاعت: 1920
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1920

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے