چاند کیا ابر کی چادر سے نکل آیا ہے
چاند کیا ابر کی چادر سے نکل آیا ہے
ایک آوارۂ شب گھر سے نکل آیا ہے
اس کو بھی چاہئے اب گھر سے نکل کر آئے
رزق جس کے لئے پتھر سے نکل آیا ہے
ایسا سناٹا ہے باہر کہ اسے دیکھنے کو
شور سارا مرے اندر سے نکل آیا ہے
اس نے دستک کی سعادت نہیں بخشی مجھ کو
چاپ سنتے ہی مری گھر سے نکل آیا ہے
کون اس شہر میں زندہ ہے کہ پوچھے مجھ سے
کیسے زندہ تو سمندر سے نکل آیا ہے
زخم سے بڑھ کے کہیں گہرا ہے کاشف غائرؔ
وہ تعلق جو رفوگر سے نکل آیا ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 57)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.