چمن آب طریقت سے ہمیں دھونا پڑے گا
چمن آب طریقت سے ہمیں دھونا پڑے گا
کوئی اک بیج پاکیزہ کہیں بونا پڑے گا
محبت میں اذیت کا عجب یہ مرحلہ ہے
جسے پایا نہیں اب تک اسے کھونا پڑے گا
ہمارے درمیاں قائم رہے گی اجنبیت
مگر مجھ کو ترا تجھ کو مرا ہونا پڑے گا
وفور شوق نے رکھا ہمیں سرگرم ورنہ
تھکن تو مستقل کہتی رہی سونا پڑے گا
ہمارے سر پہ گٹھری ہے گئے گزرے دنوں کی
ہمیں یہ بوجھ یوں ہی عمر بھر ڈھونا پڑے گا
گریزاں ہوں مگر تو ہی بتا آخر کہاں تک
تری تنہائی میں اک دن مخل ہونا پڑے گا
لطیفہ گو ہے راوی اور کہانی کربیہ ہے
تو کیا عاصمؔ ہمیں ہنستے ہوئے رونا پڑے گا
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 118)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.