چھوڑ اب یہ اگر مگر مرے دوست
چھوڑ اب یہ اگر مگر مرے دوست
عشق کرنا ہے کر گزر مرے دوست
وقت کا فیصلہ اٹل ہوگا
وقت کے فیصلے سے ڈر مرے دوست
شکریہ حال چال پوچھنے کا
ہو رہی ہے گزر بسر مرے دوست
کس طرف ہے تری وفاداری
صاف صاف آج بات کر مرے دوست
ایک مدت سے رابطہ ہی نہیں
دے کوئی خیر کی خبر مرے دوست
لڑکھڑانے لگے ہیں تیرے قدم
میرے شانے پہ ہاتھ دھر مرے دوست
برف کے بت بنائے گا کیسے
گرم کمرے میں بیٹھ کر مرے دوست
نیند آنکھوں سے اب جھٹک عاصمؔ
دیکھ ہونے کو ہے سحر مرے دوست
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 169)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.