Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھائی دیں گے جو گل میز پر قرینے سے

شارق جمال ناگپوری

دکھائی دیں گے جو گل میز پر قرینے سے

شارق جمال ناگپوری

MORE BYشارق جمال ناگپوری

    دکھائی دیں گے جو گل میز پر قرینے سے

    ہوائیں چھیڑیں گی آ کر کھلے دریچے سے

    خلا میں آج سکوں اپنا ڈھونڈھتا ہے وہی

    بہل گیا تھا جو بچہ کبھی کھلونے سے

    تمہارے دل میں ہے اک کرب سا کسی کے لیے

    یہ بات ہم نے پڑھی ہے تمہارے چہرے سے

    جلے دل تو یقیناً لبوں پہ ہوگی کراہ

    دھواں تو پھیلے گا جنگل میں آگ لگنے سے

    فضا میں صورت شاہیں بلند ہو کر دیکھ

    دکھائی دیں گے یہ اونچے درخت چھوٹے سے

    سنائی دی ہے کہیں کیا خزاں کے پانوں کی چاپ

    کہ پھول آج ہیں گلشن میں سہمے سہمے سے

    چلو کہ پوچھیں کسی سوختہ جگر سے یہ بات

    گریز ہوتا ہے کب آدمی کو جینے سے

    وفا نہ ٹوٹنے والی ہے ایک شے شارقؔ

    کرو وفا کو نہ تعبیر کچے دھاگے سے

    مأخذ:

    عکس بر عکس (Pg. 26)

    • مصنف: شارق جمال
      • ناشر: شاہد پریس ناگپور
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے