دل ہے مامور ترے غم کی نگہبانی پر
دل ہے مامور ترے غم کی نگہبانی پر
کوئی مشکل نہ پڑے اب مری آسانی پر
میں ادھر لکھتا ادھر مٹتا چلا جاتا تھا
پھر بھی کچھ سوچ کے میں لکھتا رہا پانی پر
اب وہ منظر ہی کہاں جو مجھے حیران کرے
میں تو حیران ہوں بس آپ کی حیرانی پر
ان لکیروں میں تو احوال چھپا ہے میرا
یہ لکیریں جو پڑی ہیں مری پیشانی پر
دشت سے بھاگا ہوا رات کا ہوں جاگا ہوا
تبصرہ کیا کروں اس شہر کی ویرانی پر
راستہ وہ ہے کہ خود اپنا بھی چلنا مشکل
شکر کرتا ہوں میں اس بے سروسامانی پر
جب تلک آنکھ میں آنسو تھے میں رویا غائرؔ
اب تو جی کھول کے ہنستا ہوں پریشانی پر
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 37)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.