دو چار دن میں غم کو ٹھکانے لگاؤں گا
دو چار دن میں غم کو ٹھکانے لگاؤں گا
اس کام میں بھی کیا میں زمانہ لگاؤں گا
میرے لئے یہ کار وصیت بھی شغل ہے
اک بھیڑ سی میں اپنے سرہانے لگاؤں گا
جب تک مری نگاہ ہے اہداف کی طرف
بیٹھا میں ٹھیک ٹھیک نشانے لگاؤں گا
پھر یاد آ رہا ہے وہ بھولا ہوا مقام
چکر وہاں کا تیرے بہانے لگاؤں گا
غائرؔ یہ سرزمین بھی لاشوں سے بھر گئی
خیمہ کہاں پہ اب میں نہ جانے لگاؤں گا
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 54)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.