دعائیں کر کے وہ شر کے لئے نکلتے ہیں
دعائیں کر کے وہ شر کے لئے نکلتے ہیں
عدو بھی فتح و ظفر کے لئے نکلتے ہیں
خدا کرے وہ کسی روز گھر پہنچ جائیں
کہ گھر سے روز جو گھر کے لئے نکلتے ہیں
یہ دل ہے رنج و مسرت کا آئنہ خانہ
ہزار کام نظر کے لئے نکلتے ہیں
وہ کون لوگ ہیں تاریکیاں اٹھائے ہوئے
ستارہ جن کی خبر کے لئے نکلتے ہیں
جو گرد راہ میں اڑتی تھی وہ بھی بیٹھ گئی
حضور سیر و سفر کے لئے نکلتے ہیں
میں راستوں میں جو اتنا ہجوم دیکھتا ہوں
یہ سارے لوگ کدھر کے لئے نکلتے ہیں
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 101)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.