aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھے ہوئے ہیں ہمیں اور اب دکھاؤ مت

عبید اللہ علیم

دکھے ہوئے ہیں ہمیں اور اب دکھاؤ مت

عبید اللہ علیم

MORE BYعبید اللہ علیم

    دکھے ہوئے ہیں ہمیں اور اب دکھاؤ مت

    جو ہو گئے ہو فسانہ تو یاد آؤ مت

    خیال و خواب میں پرچھائیاں سی ناچتی ہیں

    اب اس طرح تو مری روح میں سماؤ مت

    زمیں کے لوگ تو کیا دو دلوں کی چاہت میں

    خدا بھی ہو تو اسے درمیان لاؤ مت

    تمہارا سر نہیں طفلان رہ گزر کے لیے

    دیار سنگ میں گھر سے نکل کے جاؤ مت

    سوائے اپنے کسی کے بھی ہو نہیں سکتے

    ہم اور لوگ ہیں لوگو ہمیں ستاؤ مت

    ہمارے عہد میں یہ رسم عاشقی ٹھہری

    فقیر بن کے رہو اور صدا لگاؤ مت

    وہی لکھو جو لہو کی زباں سے ملتا ہے

    سخن کو پردۂ الفاظ میں چھپاؤ مت

    سپرد کر ہی دیا آتش ہنر کے تو پھر

    تمام خاک ہی ہو جاؤ کچھ بچاؤ مت

    RECITATIONS

    عبید اللہ علیم

    عبید اللہ علیم,

    عبید اللہ علیم

    دکھے ہوئے ہیں ہمیں اور اب دکھاؤ مت عبید اللہ علیم

    مأخذ:

    Chand Chehra Sitara Aankhen (Pg. 93)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے