Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کا نہ عقبیٰ کا کوئی غم نہیں سہتے

سراج لکھنوی

دنیا کا نہ عقبیٰ کا کوئی غم نہیں سہتے

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    دنیا کا نہ عقبیٰ کا کوئی غم نہیں سہتے

    جو آپ کے ہو جاتے ہیں اپنے نہیں رہتے

    رو لے ابھی کچھ اور غنیمت ہے یہ رونا

    بن جاتے ہیں وہ زہر جو آنسو نہیں بہتے

    اب کوئی نئی چال چل اے گردش دنیا

    ہم روز کے فتنے کو قیامت نہیں کہتے

    سب پوچھو گزرتی ہے جو ہم پر وہ نہ پوچھو

    دل روتا ہے اور آنکھ سے آنسو نہیں بہتے

    آگ اور دھواں اور ہوس اور ہے عشق اور

    ہر حوصلۂ دل کو محبت نہیں کہتے

    اس دور میں کروٹ نہ بدل جذبۂ احساس

    ہیں چین سے جو ہوش میں اپنے نہیں رہتے

    حیران ہیں اب جائیں کہاں ڈھونڈنے تم کو

    آئینۂ ادراک میں بھی تم نہیں رہتے

    دیدار کے طالب تو سراجؔ اب بھی ہیں لیکن

    جلنا تو بڑا کام ہے آنچ اک نہیں سہتے

    مأخذ:

    Shola-e-Aawaz (Pg. e-189 p-188)

    • مصنف: سراج لکھنوی
      • اشاعت: 1920
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1920

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے