ایک منظر پس دیوار نظر آتا ہے
ایک منظر پس دیوار نظر آتا ہے
روح کو آنکھ کے اس پار نظر آتا ہے
اپنے آئینے پہ خود سنگ اٹھائے ہوئے وہ
عکس سے بر سر پیکار نظر آتا ہے
عشق کا معجزہ یہ ہے کہ درون سینہ
دل نہیں اب مجھے دل دار نظر آتا ہے
ہر طرف ایک ہی جلوہ ہے کہ میں دیکھتا ہوں
ہر طرف مجھ کو مرا یار نظر آتا ہے
یہ عجب کوچۂ خوش حال ہے اس میں ہر شخص
اپنے حالات سے بیزار نظر آتا ہے
اپنے آئینے سے محتاط رہو تم عاصمؔ
عکس تھامے ہوئے تلوار نظر آتا ہے
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 140)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.