غبار ہونے لگیں زندگی میں سب چیزیں
غبار ہونے لگیں زندگی میں سب چیزیں
یہ میرا وہم ہے یا واقعی میں سب چیزیں
کسی بھی چیز سے اس میں کمی نہیں آتی
اضافہ کرتی ہیں تیری کمی میں سب چیزیں
یہ انکشاف ہوا ہے اندھیرا بڑھنے سے
دکھائی دیتی نہیں روشنی میں سب چیزیں
نکل رہا تھا میں گھر سے تو کل نظر آئیں
غروب ہوتی ہوئی اس گلی میں سب چیزیں
یہی غیاب میں میرے کلام کرتی ہیں
جو چپ ہیں اب مری موجودگی میں سب چیزیں
وہ وقت بیت چکا اب عجیب لگتی ہیں
پسند آتی رہیں جو خوشی میں سب چیزیں
میں کس طرح سے تمہاری صدا پہ رک جاؤں
کہ چل رہی ہیں مری ہم رہی میں سب چیزیں
مرے بدلنے سے یہ انقلاب آیا ہے
بدل گئی ہیں گھڑی دو گھڑی میں سب چیزیں
مگر یہ شہر ہے کاشف حسینؔ دشت نہیں
روا سہی میاں دیوانگی میں سب چیزیں
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 93)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.