گزری ہے عجب عشق کا معیار بناتے
گزری ہے عجب عشق کا معیار بناتے
اس راہ کو کچھ اور بھی دشوار بناتے
اندر کی گھٹن کا ہمیں انداز نہیں تھا
ورنہ یہ مکاں اور ہوا دار بناتے
کیا جانئے کب تک ہو مکمل تری تصویر
اک عمر ہوئی ہے لب و رخسار بناتے
دو دن سے زیادہ ہمیں رہنا ہی نہیں تھا
دو دن کے لئے کیا در و دیوار بناتے
اچھا کیا بر وقت اسے چھوڑ کے ہم نے
اب کیا اسے اپنے لئے آزار بناتے
تصویر میں بھرتے رہے رنگوں سے اجالا
کاغذ پہ رہے صبح کے آثار بناتے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.