Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں سب کی طرح اور ہیں ساروں سے الگ ہم

عاصم واسطی

ہیں سب کی طرح اور ہیں ساروں سے الگ ہم

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    ہیں سب کی طرح اور ہیں ساروں سے الگ ہم

    وحشت میں رہے سلسلہ داروں سے الگ ہم

    کیا ذکر کی مجلس کا تمہیں حال سنائیں

    بیٹھے تھے ہزاروں میں ہزاروں سے الگ ہم

    اطراف ہمیں کھینچتے جاتے تھے مسلسل

    قبلے کے لیے ہو گئے چاروں سے الگ ہم

    ظاہر میں بظاہر پہ توجہ نہیں دیتے

    رکھتے ہیں نظر عام نظاروں سے الگ ہم

    رعنائی میں کیوں حسن تخاطب بھی مخل ہو

    اس آنکھ کو رکھتے ہیں اشاروں سے الگ ہم

    ہم جانتے ہیں لازم و ملزوم کی حجت

    پانی نہیں کرتے ہیں کناروں سے الگ ہم

    ہوتا ہے نظر میں کوئی مخصوص دریچہ

    ہوتے ہیں قطاروں میں قطاروں سے الگ ہم

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 102)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے