Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیرت کے اجتماع میں کیا دیکھتا ہوں میں

عاصم واسطی

حیرت کے اجتماع میں کیا دیکھتا ہوں میں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    حیرت کے اجتماع میں کیا دیکھتا ہوں میں

    ہر آئنے میں عکس ترا دیکھتا ہوں میں

    اے ہم سفر سفر ہے سمندر کا ہوشیار

    تو دیکھ موج آب ہوا دیکھتا ہوں میں

    کر اعتراف عشق سر عام فخر سے

    دیتا ہے کون تجھ کو سزا دیکھتا ہوں میں

    ہر محفل نشاط میں کرتا نہیں ہوں رقص

    ماحول دیکھتا ہوں فضا دیکھتا ہوں میں

    اے شہریار شہر نگاراں مجھے بتا

    ہر روز کیا جمال نیا دیکھتا ہوں میں

    خورشید کی شعاع ہے نشتر بنی ہوئی

    سایہ سے اپنا جسم جدا دیکھتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 89)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے