ہوا کا خوف اندھیرے کا ڈر بھی رہتا ہے
ہوا کا خوف اندھیرے کا ڈر بھی رہتا ہے
چراغ جلتے ہوئے با خبر بھی رہتا ہے
یہ بھول بھال کے رہتا ہوں میں سمندر میں
کہ آس پاس ہی کوئی بھنور بھی رہتا ہے
وہ جس گلی میں مری خاک اڑتی پھرتی ہے
اسی گلی میں کوئی کوزہ گر بھی رہتا ہے
کھلا یہ بھید ہمارے اداس رہنے سے
بجھا بجھا سا چراغ ہنر بھی رہتا ہے
یہی نہیں کہ دھرا ہے ہمارے کاندھوں پر
ی کیسا بوجھ ہے اعصاب پر بھی رہتا ہے
عجیب بات ہے کاشف حسینؔ اس دل میں
کہ دکھ بھی رہتے ہیں اور چارہ گر بھی رہتا ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 63)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.