ہزار کام مری زندگی میں چھوڑ گیا
ہزار کام مری زندگی میں چھوڑ گیا
کہ دل بھی ساتھ مرا بے دلی میں چھوڑ گیا
یہاں تو صرف مکاں ہیں مکیں کوئی بھی نہیں
نہ جانے کون مجھے اس گلی میں چھوڑ گیا
گھڑی وہ چھوڑ گیا ہے کہ اس کو عجلت تھی
وہ اپنا وقت بھی لیکن گھڑی میں چھوڑ گیا
میں کون ہوں اسے کیسے پتہ چلا آخر
جو رات اندھیرا مجھے روشنی میں چھوڑ گیا
نہ گھر بنایا ابھی تک نہ گھر بسایا ہے
سبھی کو پیچھے وہ آوارگی میں چھوڑ گیا
میں سست رو بھی نہیں ہوں شکستہ پا بھی نہیں
وہ قافلہ مجھے بے گانگی میں چھوڑ گیا
عجیب شخص تھا کاشف حسین غائرؔ بھی
کہ غم میں ساتھ رہا اور خوشی میں چھوڑ گیا
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 107)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.