Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارادہ تھا کہ اب کے رنگ دنیا دیکھنا ہے

حسن عباس رضا

ارادہ تھا کہ اب کے رنگ دنیا دیکھنا ہے

حسن عباس رضا

MORE BYحسن عباس رضا

    ارادہ تھا کہ اب کے رنگ دنیا دیکھنا ہے

    خبر کیا تھی کہ اپنا ہی تماشا دیکھنا ہے

    ڈسے گا بے بسی کا ناگ جانے اور کب تک

    نہ جانے اور کتنے دن یہ نقشہ دیکھنا ہے

    دعا کا شامیانہ بھی نہیں ہے اب تو سر پر

    سو خود کو حدت غم میں جھلستا دیکھنا ہے

    نہیں اب سوچنا کیا ہو چکا کیا ہوگا آگے

    بس اب تو ہاتھ کی ریکھا کا لکھا دیکھنا ہے

    بہت دیکھا ہے خود کو رنج پر تقسیم ہوتے

    اور اب تقسیم در تقسیم ہوتا دیکھنا ہے

    میں پھر اک خط ترے آنگن گرانا چاہتا ہوں

    مجھے پھر سے ترا رنگ بریدہ دیکھنا ہے

    تو سرتاپا زبانی یاد ہو جائے گی مجھ کو

    کہ اب میں نے تجھے اتنا زیادہ دیکھنا ہے

    حسنؔ میں ایک لمبی سانس لینا چاہتا ہوں

    میں جیسا تھا کسی دن خود کو ویسا دیکھنا ہے

    مأخذ:

    Taawaan (Pg. 53)

    • مصنف: Hasan Abbas Raza
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Doost Publications, Islamabad
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے