کام کچھ خوبیٔ کردار ہی آ جاتی ہے
کام کچھ خوبیٔ کردار ہی آ جاتی ہے
سر بچانے مرا دستار ہی آ جاتی ہے
لوگ اب دھوپ کی دستک پہ کہاں جاگتے ہیں
صبح اس شہر میں بے کار ہی آ جاتی ہے
میں کبھی رات کا انجام نہیں دیکھ سکا
نیند اس کھیل میں ہر بار ہی آ جاتی ہے
کہیں جانے نہیں دیتی مجھے وحشت میری
مجھ سے ٹکرانے کو دیوار ہی آ جاتی ہے
اتنی آسانی سے مجھ تک نہیں آتا کوئی
ایک بس ساعت دشوار ہی آ جاتی ہے
میں کبھی وقت کے ہم راہ نہیں چل پایا
میرے آڑے مری رفتار ہی آ جاتی ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 97)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.