Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال و خواب کو باغ و بہار کر دیا ہے

عاصم واسطی

خیال و خواب کو باغ و بہار کر دیا ہے

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    خیال و خواب کو باغ و بہار کر دیا ہے

    تری طلب نے مجھے خوشگوار کر دیا ہے

    ہمیں خواص کے زمرے میں ڈالنا تھا مگر

    ہمیں عوام کی مد میں شمار کر دیا ہے

    کچھ اضطراب سا ہوتا ہے اب بھی آہٹ پر

    اگرچہ ترک ترا انتظار کر دیا ہے

    کسی بھی امر پہ قدرت عطا نہ کی مجھ کو

    مرے سپرد مگر کاروبار کر دیا ہے

    ازل ابد میں ضروری تھا وقفۂ مابین

    مگر طویل بہت اختصار کر دیا ہے

    نمود صبح نے شعلہ بنا دیا سورج

    ظہور شب نے ستارا شرار کر دیا ہے

    جسے میں دل سے گلے سے لگا کے رکھتا ہوں

    اسے جہاز پہ عاصمؔ سوار کر دیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 163)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے