Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود فراموش قفس ہم ہیں چمن یاد نہیں

ثاقب لکھنوی

خود فراموش قفس ہم ہیں چمن یاد نہیں

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    خود فراموش قفس ہم ہیں چمن یاد نہیں

    غیر کے ہو گئے ایسے کہ وطن یاد نہیں

    چاندنی حسن کی اچھی ہے مگر ناز نہ کر

    تجھ کو اس چاند کا تاریک گہن یاد نہیں

    اس کی محفل میں ہوا تھا کبھی اپنا بھی گزر

    باتیں کچھ کی تھیں مگر مجھ کو دہن یاد نہیں

    شکوۂ ہجر کی خواہش نہ کر اے دل کہ تجھے

    سامنا ہو تو کوئی رنج و محن یاد نہیں

    جلوۂ حلۂ جنت سے یہ خود رفتہ ہوا

    میں نے کن ہاتھوں سے پہنا تھا کفن یاد نہیں

    کیوں سناتے ہو عبث اہل وفا کو باتیں

    کہ انہیں طرز مکافات سخن یاد نہیں

    تفرقہ ساز گروں کی یہ حد ہے کہ مجھے

    مل کے بیٹھے تھے کبھی روح و بدن یاد نہیں

    ہم تو مر مر کے سکھایا کئے لیکن اب تک

    عشق کا حسن خود آرا کو چلن یاد نہیں

    طرۂ گیسوے جاناں تری نکہت کی قسم

    میں نے دیکھا تھا مگر مشک ختن یاد نہیں

    کیا بتاؤں تجھے میں قید محبت کیا تھی

    دست و پا کو مرے زنجیر و رسن یاد نہیں

    تیرے نظارہ میں دل محو تھا ایسا دم رنج

    تیغ کا پھل مجھے اے سیب ذقن یاد نہیں

    داغ گنتے ہوئے گزرے ہیں قفس میں شب و روز

    کس طرح کھلتے تھے گل ہائے چمن یاد نہیں

    قدرداں پا کے بہل جاتے ہیں آوارہ وطن

    جب تو نکلے ہوئے موتی کو عدن یاد نہیں

    ذبح ہونے سے مرے ان کو تعجب ہے تو ہو

    اپنے ماتھے کی وہ خوں ریز شکن یاد نہیں

    کون سنتا ہے یہ افسانۂ غم اے ثاقبؔ

    قابل اہل زمانہ کوئی فن یاد نہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 225)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے