Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ اس لیے مجھے لٹنے کا ڈر زیادہ ہے

عاصم واسطی

کچھ اس لیے مجھے لٹنے کا ڈر زیادہ ہے

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    کچھ اس لیے مجھے لٹنے کا ڈر زیادہ ہے

    ذرا سی ہے مری دیوار در زیادہ ہے

    یہ راستہ تو مرا ساتھ دے نہیں سکتا

    میں جانتا ہوں کہ میرا سفر زیادہ ہے

    عجب علاج کیا ہے مرے مسیحا نے

    مرے مرض سے دوا کا اثر زیادہ ہے

    میں بولتا تھا کہ مجھ کو نہیں تھا کچھ معلوم

    میں چپ ہوا ہوں کہ مجھ کو خبر زیادہ ہے

    میں دیکھنے کی حدوں سے نکل کے دیکھتا ہوں

    مری نگاہ سے میری نظر زیادہ ہے

    میں رکھ سکا نہ توازن اڑان میں قائم

    مرے پروں میں کہیں ایک پر زیادہ ہے

    خدا کرے کہ ہمیشہ مجھے گمان رہے

    کہ میرے پاس ضرورت سے زر زیادہ ہے

    مرے وطن کا یہی مسئلہ رہا عاصمؔ

    یہاں دماغ ہے کم اور سر زیادہ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 57)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے