Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانا کوئی چراغ یا مشعل نہیں ہوں میں

عاصم واسطی

مانا کوئی چراغ یا مشعل نہیں ہوں میں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    مانا کوئی چراغ یا مشعل نہیں ہوں میں

    یوں بھی نہیں کہ تیرگی کا حل نہیں ہوں میں

    کرتا ہے مجھ میں قتل مجھے کوئی سانس سانس

    مر مر کے جی رہا ہوں مسلسل نہیں ہوں میں

    ہستی نے اک فریب میں رکھا ہے مستقل

    سب اہتمام کل کے لئے کل نہیں ہوں میں

    صدیوں سے ہو رہا ہے مرا ارتقا مگر

    اپنی نظر میں اب بھی مکمل نہیں ہوں میں

    زندہ ہوں ایک لمحۂ موجود کے لئے

    اس پل کے بعد اور کوئی پل نہیں ہوں میں

    مجھ میں ہوئی ہیں خون تمنائیں خود مری

    تیری ہی خواہشات کا مقتل نہیں ہوں میں

    صحرا میں ساتھ کیوں مجھے لے کر چلا ہے تو

    پانی بھرا ہوا کوئی بادل نہیں ہوں میں

    عاصمؔ یہ اور بات کوئی دیکھتا نہیں

    لیکن کسی کی آنکھ سے اوجھل نہیں ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 49)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے