مداوائے آلام ہو جائے گا
مداوائے آلام ہو جائے گا
تو کیا دل ترا کام ہو جائے گا
اگر میں یوںہی خاک اڑاتا رہا
یہ رستہ مرے نام ہو جائے گا
یہی زندگی ہے تو کیا سوچنا
جو ہونا ہے انجام ہو جائے گا
سلامت رہے تیرا شوق سفر
مسافر ترا کام ہو جائے گا
اگر اٹھ گیا دل تو سناہٹا
لباس در و بام ہو جائے گا
کسے یہ خبر تھی کہ کاشف حسینؔ
یہ قصہ ترا عام ہو جائے گا
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 42)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.