Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جتنا خوش ہوں اپنے آپ سے اتنا خفا ہوں

عاصم واسطی

میں جتنا خوش ہوں اپنے آپ سے اتنا خفا ہوں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    میں جتنا خوش ہوں اپنے آپ سے اتنا خفا ہوں

    عجب اک نفسیاتی کشمکش میں مبتلا ہوں

    جسے اپنا بنا سکتا ہوں اس کو رد کیا ہے

    جسے اپنا بنا سکتا نہیں اس کا ہوا ہوں

    بڑی برجستگی سے بات کر لیتا ہوں اکثر

    مگر جب سوچنے لگتا ہوں کتنا سوچتا ہوں

    تجھے معلوم ہے کہنا مرا کرنا نہیں ہے

    تجھے معلوم ہے میں آدمی ہوں بے وفا ہوں

    مجھے اک خواب کا مقروض ٹھہرایا گیا ہے

    میں اک مدت سے آنکھیں رہن رکھے سو رہا ہوں

    مجھے سننا نہ سننا ایک مشکل مرحلہ ہے

    کبھی یک لخت سناٹا کبھی اک دم صدا ہوں

    توجہ کا تقاضہ اس قدر مجھ سے نہیں کر

    ابھی بالکل ابھی میں نیند سے سو کر اٹھا ہوں

    تجھے معلوم ساری خوبیاں سب عیب میرے

    تجھے معلوم ہے اچھا ہوں میں کتنا برا ہوں

    سفر اک مرحلے کے بعد کرنا ہے مسلسل

    کسی اک انتہا کے بعد میں بے انتہا ہوں

    کوئی میرے قلم کو چند بوتل خون دینا

    کہ میں تاریخ اپنے وقت کی لکھنے لگا ہوں

    مرے لکھے ہوئے ہر لفظ پر تم غور کرنا

    تمہیں معلوم ہو جائے گا میں کتنا نیا ہوں

    مری تخلیق میں عاصمؔ کئی آمیزشیں ہیں

    میں اپنے آپ میں مٹی ہوں پانی ہوں ہوا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 62)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے