منصب ایثار پہ مامور ہو جاتا ہوں میں
منصب ایثار پہ مامور ہو جاتا ہوں میں
دیکھ کر معذور کو معذور ہو جاتا ہوں میں
مدتوں جاتا نہیں ہوں اس سے ملنے کے لئے
پھر اچانک ایک دن مجبور ہو جاتا ہوں میں
دیکھنے والوں کی جانب دیکھتا ہوں سرسری
ساتھ جب تو ہو بہت مغرور ہو جاتا ہوں میں
دیکھتا ہوں میں اسے منظر میں گم ہوتے ہوئے
اور پھر اپنی نظر سے دور ہو جاتا ہوں میں
میں تو اک گوشہ نشیں شاعر ہوں لیکن دوستو
ضد تمہاری ہے چلو مشہور ہو جاتا ہوں میں
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 165)
- Author :عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.